recluse_writes

Add To collaction

20-Oct-2022 شاعری

چلا جاتا ہوں
ازقلم مرحاشہباز

پلندہ گناہوں کا اُٹھاۓ آتا ہوں، چلا جاتا ہوں
چند اشک عجلت میں بہاتا ہوں، چلا جاتا ہوں
مجھ پہ غالب آ جاتی ہے نیند ہر شب
نیم باز آنکھیں لیے آتا ہوں، چلا جاتا ہوں
”اقیمو الصلوة“ کا مفہوم سمجھتا ہی نہیں
خیالات کا انبار ساتھ لاتا ہوں، چلا جاتا ہوں
مسلِم ہونے کا گر، کوٸی پوچھ لے کبھی کہیں
سر ندامت سے جھکاتا ہوں، چلا جاتا ہوں
گرتے ہی خدا مجھے اچھے سے دِکھتا ہے
کچھ پل پھر لو لگاتا ہوں، چلا جاتا ہوں
آٸینے میں جب کبھی خود کو دیکھنا چاہوں
خود کو خود پر ہنستا پاتا ہوں، چلا جاتا ہوں

   17
6 Comments

Anuradha

22-Oct-2022 05:04 AM

👍👍👍❤️

Reply

Neha Manhas

22-Oct-2022 04:56 AM

بہت خوب

Reply

Neha Manhas

22-Oct-2022 04:55 AM

بہت خوبن

Reply